ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے کبھی ہتھیاروں کی دوڑ میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی کبھی اعداد و شمار یا حقائق چھپانے کی کوشش کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی ترقیاتی حکمتِ عملی ہمیشہ مؤثر، کارگر اور اندرونِ ملک تیار کی جانے والی ٹیکنالوجی پر مبنی رہی ہے۔
غیر ملکی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی ٹیکنالوجی — چاہے وہ مشرقی ہو یا مغربی — کے حصول کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے تاکہ اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے تصدیق کی کہ “معرکۂ حق” کے دوران بھارت پاکستان کا کوئی بھی طیارہ گرانے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ دوسری جانب، بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، اس معرکے میں پاکستان کے چینی ساختہ جے-۱۰ سی طیاروں نے بھارتی فضائیہ کے متعدد طیارے، جن میں رافیل بھی شامل تھا، مار گرائے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگست میں پاکستان نے اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں چینی ساختہ زیڈ-۱۰ ایم ای حملہ آور ہیلی کاپٹر بھی شامل کیا ہے۔ پاکستان اس وقت امریکی ایف-۱۶ طیاروں کے ساتھ ساتھ جدید چینی دفاعی نظام بھی کامیابی سے استعمال کر رہا ہے، جو اس کی دفاعی صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔