سیاست
خیبرپختونخوا میں 8 ہزار سے زائد فتنہ الخوارج دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف
خیبرپختونخوا کی مقامی آبادی میں فتنہ الخوارج دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف سرکاری ذرائع کی جانب سے کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا کہ صوبے میں دہشتگرد کارروائیوں اور ان کے نیٹ ورکس سے آگاہ ہیں۔ ان کے مطابق ڈی آئی خان، لکی مروت، باجوڑ، وزیرستان، خیبر، بنوں اور دیر میں متعدد دہشتگرد ہلاک کیے گئے جبکہ گزشتہ ماہ 190 آپریشنز کے دوران 110 افراد گرفتار بھی ہوئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں اس وقت 8 ہزار سے زیادہ فتنہ الخوارج دہشتگرد عام آبادی میں پناہ لے کر فورسز پر حملے کر رہے ہیں۔ باجوڑ اور خیبر میں 800 سے زائد دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ حکام نے بتایا کہ یہ دہشتگرد زیادہ تر افغانستان سے غیرمعروف راستوں کے ذریعے پاکستان داخل ہوئے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت اجلاس میں قبائلی عمائدین نے افغانستان سے دہشتگردوں کی دراندازی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ یہ مسئلہ افغان حکومت کے ساتھ فوری طور پر اٹھایا جائے۔
دوسری جانب مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دہشتگرد افغانستان سے آرہے ہیں اور حکومت کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف پوری قوت سے لڑ رہے ہیں۔
