سیاست
پاکستانی شہریوں کو اب متحدہ عرب امارات کے پانچ سالہ ویزے ملیں گے

پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستانی شہریوں کو اب یو اے ای کے پانچ سالہ ویزے ملیں گے۔ یہ اعلان یو اے ای کے سفیر حماد عبید الزابی نے منگل کو کراچی میں سندھ کے گورنر کامران خان تیسرٰی سے ملاقات کے دوران کیا۔
اس ملاقات میں یو اے ای کے قونصل جنرل، بخیت عتیق الریمیتی بھی موجود تھے۔ گورنر تیسرٰی نے یو اے ای کا شکریہ ادا کیا اور خصوصاً سندھ اور کراچی میں ملک کی سرمایہ کاری کی تعریف کی، اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی کو سراہا۔
سفیر الزابی نے گورنر تیسرٰی کو کراچی میں قائم یو اے ای ویزا سینٹر کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انھوں نے گورنر کی جانب سے شروع کیے گئے اقدامات کی تعریف کی اور ترقی اور تعاون کے لیے کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
سفیر الزابی نے اس موقع پر گورنر ہاؤس میں شجرکاری مہم میں حصہ لیا اور ایک درخت لگایا، اور پرچم کشائی کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی مضبوطی کی علامت ہیں۔
یو اے ای کی نئی پانچ سالہ ویزا پالیسی کا اعلان اس کے وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی نے کیا۔ اس پالیسی کے تحت درخواست دہندگان کو واپسی کی ٹکٹ، ہوٹل کی بکنگ، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت اور 3,000 AED کی پیشگی ادائیگی فراہم کرنا ضروری ہے۔ تاہم، اس پالیسی میں سختی کی وجہ پاکستانی شہریوں کی جانب سے جعلی ڈگریوں، دھوکہ دہی پر مبنی ملازمت کے معاہدوں اور ویزے کی مدت سے تجاوز جیسے واقعات ہیں۔
پاکستان کے وزارت خارجہ نے اس بات کی وضاحت کی تھی کہ یو اے ای نے پاکستانی شہریوں پر کوئی ویزا پابندی نہیں لگائی ہے، حالانکہ درخواستوں کی تصدیق کے عمل کو سخت کیا گیا ہے تاکہ درخواست دہندگان کے معاملات میں شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔
ان ترقیات کے ساتھ، دونوں ممالک اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی امید رکھتے ہیں۔