سیاست
ضم اضلاع کی طالبات کے لیے صوبائی حکومت کا بڑا تحفہ, ماہانہ 1 ہزار روپے کا وظیفہ دیا جائے گا
تحریر: ذیشان کاکاخیل
خیبرپختونخوا کے سابق ضم اضلاع میں طالبات کے تعلیم کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کردیا ہے۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخوا نے
ضم اضلاع کی طالبات کو ماہانہ 1 ہزار روپے کا وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وظیفہ دینے کا مقصد طالبات کی ڈراپ آؤٹ کی شرح کم کرنا اور طالبات کا حاضری کو یقینی بنانا ہے دستاویز کے مطابق ضم میں 5 سال سے 6 سال عمر کی 10 لاکھ بچیوں کو ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا کیونکہ اس وقت ضم اضلاع میں طالبات کی تعلیم کی شرح انتہائی کم ہے اور اس میں مسلم کمی آرہی ہے۔ دستاویز کے مطابق اس وقت ضم اضلاع میں شرح خواندگی صرف 8 فیصد ہے۔ اگر دیکھا جائے تو گریڈ 1 سے لیکر گریڈ 5 تک ڈراپ آؤٹ طلبہ کی شرح 73 فیصد ہے، یعنی صرف 17 فیصد طلبہ زیر تعلیم رہے پاتے ہے جبکہ باقی ڈراپ آؤٹ ہو جاتے ہے۔دستاویز کے مطابق ضم اضلاع کے 67 فیصد بچے پڑھ،لکھنے کی اہلیت تک نہیں رکھتے ہیں۔ اس سے مراد 100میں سے 13 بچے ایسے ہے جو کچھ پڑھ اور لکھ سکتے ہے۔
دستاویزات کے مطابق سال 2021 اور 2022 میں بھی طالبات کو وظیفہ دیا گیا تھا جس کے کافی مثبت نتائج سامنے آئے تھے۔اس وظائف سے 14 فیصد طلبہ کے داخلوں میں اضافہ ہوا تھا اور ہزاروں طالبہ و طالبات کی حاضری یقینی ہوگئی تھی۔ محکمہ تعلیم حکام کے مطابق اس وظیفہ پروگرام سے جہاں ڈراپ آؤٹ کی شرح کم ہو جائے گی تو وہی طالبات کی حاضری یقینی بن جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ضم اضلاع میں کمزور مالی صورتحال ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے اکثر طلبہ و طالبات اپنا تعلیم مکمل کرنے میں ناکام ہوتے ہے اس وظیفے سے طالبات کو کسی حد تک مالی معاونت بھی مل جائے گی۔جس سے ان طلبہ کے خاندان والوں کو بھی کسی حد تک مالی معاونت مل جائے گی۔ حکام کے مطابق وظیفہ دینے کے عمل پر کام جاری ہے اور جلد اسے مکمل کرلیا جائے گا۔