Connect with us

سیاست

یاسمین قریشی نے پی آئی اے کے لندن دفتر کی بندش پر پاکستان حکومت سے نظرثانی کی درخواست کی

Published

on

برطانوی رکنِ پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لندن دفتر کی ممکنہ بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت پاکستان سے اس فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی ہے۔ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کو لکھے گئے اپنے خط میں قریشی نے پی آئی اے کے برطانیہ میں آپریشنز میں لندن دفتر کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر اس وقت جب ایئرلائن اپنی پروازوں کی بحالی کے عمل میں ہے۔

یاسمین قریشی نے کہا کہ دفتر کی بندش پی آئی اے کی کارکردگی اور برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کو خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لندن دفتر پی آئی اے کے لئے ایک اہم آپریشنل مرکز ہے، جہاں ٹکٹ کی فروخت، کسٹمر سروس اور پروازوں کی ترتیب جیسے امور نمٹائے جاتے ہیں۔

اپنے خط میں قریشی نے اس فیصلے کے وقت کو اہم قرار دیا، کیونکہ ایئرلائن پہلے ہی ایک مشکل دور کے بعد اپنی ساکھ اور آپریشنز کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ دفتر کو فعال رکھنا پی آئی اے کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا اور پروازوں کی خدمات کی بحالی میں مدد فراہم کرے گا۔

اس دوران پی آئی اے کے ترجمان نے اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لندن دفتر کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ترجمان کے مطابق، دفتر کو جدید تقاضوں اور آپریشنل ضروریات کے مطابق اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

اس وضاحت کے بعد عوامی تشویش دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایئرلائن اپنے برطانوی مارکیٹ میں آپریشنز کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔

اب تک یہ معاملہ واضح نہیں ہو سکا کہ کس طرح کی تبدیلیاں آئیں گی، لیکن فی الحال پی آئی اے کی برطانیہ میں خدمات کو جاری رکھنے پر توجہ مرکوز ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *