سیاست
بلوچستان کے ضلع کیچ میں اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی اغوا
بلوچستان کے ضلع کیچ میں تحصیل تمپ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد بڑیچ نے تصدیق کی کہ اے سی کو بدھ کی صبح کوئٹہ جاتے ہوئے اغوا کیا گیا۔ اس وقت ان کے ہمراہ اہلیہ، محافظ اور ڈرائیور موجود تھے۔
ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر کے مطابق، تربت سے 40 کلومیٹر دور سرینکن کے مقام پر چھ سے زائد مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا، اہلخانہ اور سیکیورٹی گارڈ کو اتارا اور اسسٹنٹ کمشنر کو گاڑی سمیت لے گئے۔
واقعے کی اطلاع پر پولیس، لیویز، ایف سی اور دیگر سیکیورٹی ادارے بھاری نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور مغوی کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
محمد حنیف نورزئی کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور وہ صوبے کے مختلف علاقوں میں بطور اے سی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
خیال رہے کہ کیچ ایران کی سرحد سے متصل شورش زدہ ضلع ہے جہاں بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں جیسے کہ بلوچ لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی متحرک ہیں۔ فروری 2014 میں بھی اسی ضلع میں ڈپٹی کمشنر سمیت پانچ افسران کو اغوا کیا گیا تھا جنہیں دو روز بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ضلع سوراب میں بلوچ لبریشن آرمی کے حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی ہلاک ہو گئے تھے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حنیف نورزئی کی بازیابی اولین ترجیح ہے اور تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
