سیاست
اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود غزہ پر نئے فضائی حملے کیے، خواتین اور بچے جاں بحق
اسرائیل نے بدھ کی شام شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیہ پر تازہ فضائی حملے کیے جن میں کم از کم دو افراد جاں بحق ہو گئے، حالانکہ اسرائیل نے اسی روز جنگ بندی کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حملہ ایک ’’ہتھیاروں کے ذخیرے‘‘ پر کیا گیا، مگر الف شفاء اسپتال کے مطابق جاں بحق افراد عام شہری تھے۔
یہ تازہ کارروائی ایک روز بعد ہوئی جب وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کے بعد ’’طاقتور جوابی کارروائی‘‘ کا حکم دیا، جس میں 104 فلسطینی مارے گئے — جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
اس واقعے پر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “یہ حملے ناقابلِ قبول ہیں، خاص طور پر جب ہلاکتوں میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔”
برطانیہ، جرمنی اور یورپی یونین کے رہنماؤں نے بھی دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی پر دوبارہ قائم رہیں۔
حماس نے اسرائیلی فوجی کی ہلاکت میں ملوث ہونے کی تردید کی اور کہا کہ اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیاں انسانی ہمدردی کے کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیل نے ریڈ کراس کے نمائندوں کو فلسطینی قیدیوں سے ملاقات سے روک دیا، جسے حماس نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
ادھر سابق عالمی رہنماؤں کے گروپ دی ایلڈرز نے فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی رہائی کا مطالبہ دوبارہ دہرایا، جنہیں اکثر “فلسطینی نیلسن منڈیلا” کہا جاتا ہے۔
