سیاست
آئینی ترمیم سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظور، اپوزیشن کا احتجاج اور نعرے بازی
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیمی بل دو تہائی اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی سے منظور کردہ یہ بل سینیٹ میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ ترمیمی بل 56 شقوں پر مشتمل ہے جس میں آئین کے مختلف آرٹیکلز میں تبدیلیاں اور بعض شقوں کا حذف شامل ہے۔
ووٹنگ کے دوران 64 اراکین نے ترمیم کے حق میں جبکہ 4 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج، نعرے بازی، اور واک آؤٹ کیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کے دوران واضح کیا کہ آرٹیکل 63اے کے تحت صرف ووٹ ڈالنے سے کوئی رکن نااہل نہیں ہوتا، اس کے لیے ایک باقاعدہ آئینی طریقہ کار موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے آئین کا استعمال افسوسناک ہے۔
بل کی منظوری کے بعد اسے صدرِ مملکت کو بھجوایا جائے گا، جبکہ وزارتِ قانون منظوری کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
جے یو آئی ف کے اراکین نے ترمیم کی مخالفت کی، جب کہ تحریکِ انصاف کے ارکان نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔
