سیاست
چین کا اسرائیلی حملوں پر اظہار تشویش، کشیدگی کم کرنے اور سفارتی حل پر زور
چین نے اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں کے بعد ایران پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس صورتحال سے پورے مشرق وسطیٰ کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ہفتہ کے روز جاری کردہ بیان میں اسرائیلی حملوں کو “سنگین جارحیت” قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ “جارحیت کسی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔” ترجمان کے مطابق، بیجنگ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام فریقین سے تحمل سے کام لینے اور اشتعال انگیزی سے گریز کی اپیل کرتا ہے۔
بیان میں چین کی دیرینہ پالیسی دہرائی گئی کہ مسائل کا حل صرف بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے ممکن ہے۔ چین نے کہا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے اور مذاکرات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایران پر وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جن میں متعدد ایرانی اعلیٰ فوجی افسران اور دو جوہری سائنسدانوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر ڈرون حملے کیے، جنہیں اسرائیل نے بڑی حد تک ناکام بنانے کا دعویٰ کیا۔
چین، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں میں اہم کردار ادا کر چکا ہے، نے 2023 میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی صلح میں ثالثی کی تھی۔
اپنے تازہ بیان میں چین نے بین الاقوامی قانون اور قومی خودمختاری کے احترام پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری، بالخصوص بااثر ممالک، سے مطالبہ کیا کہ وہ سفارتی حل کو ترجیح دیں اور کسی بھی بڑی جنگ سے خطے کو بچائیں۔
