سیاست
اسرائیل کے ایران پر حملے، عالمی برادری کی شدید مذمت، تحمل کی اپیل

اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد دنیا بھر سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں کا ہدف ایران کے جوہری افزودگی پروگرام کا مرکز تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ ترجمان فرحان حق کے مطابق گوتریس کو ایران کے جوہری تنصیبات پر حملوں پر خاص تشویش ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ان حملوں کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی بدنیتی ظاہر کی ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ، سعودی عرب، جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت کئی عالمی طاقتوں نے حملے کی مذمت کی اور کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ حملوں سے قبل آگاہ تھے لیکن اس میں امریکی فوجی مداخلت شامل نہیں تھی۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کو ممکنہ جوابی کارروائی کے پیش نظر ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
اردن اور عمان نے بھی اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر خبردار کیا ہے، جبکہ چین اور نیوزی لینڈ نے ایران میں موجود اپنے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے پر دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور امن و سفارتکاری کو ترجیح دینے کے مطالبات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔