Connect with us

صحت

پولیو ٹیم پر حملے کے بعد مستونگ میں مہم معطل، خیبر پختونخوا کے ضلع تورغر میں 11 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

Published

on

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے ٹیری میں انسداد پولیو ٹیم پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو لیویز اہلکار شہید ہو گئے۔ ایک اہلکار پہلے زخمی ہوا تھا لیکن بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

شہید اہلکار انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر تعینات تھے۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد ضلع بھر میں پولیو مہم غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر منان ترین کے مطابق، سیکورٹی خدشات کے پیش نظر مہم ملتوی کی گئی ہے۔

واقعے کے بعد حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ پاکستان میں پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت پر تعینات اہلکاروں کو درپیش خطرات کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے ضلع تورغر میں پولیو کا ایک نیا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق، 11 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے کیس کی توثیق کی۔

یہ سال 2025 کا دوسرا پولیو کیس ہے، پہلا کیس رواں سال جنوری میں ڈیرہ اسماعیل خان سے رپورٹ ہوا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد پولیو ٹیم پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا:

“معصوم لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔”

انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ حوصلہ نہ ہاریں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں۔ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ انسداد پولیو مہم پورے عزم کے ساتھ جاری رہے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *