Connect with us

صحت

پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے 17 نومبر تک عوامی مقامات بند کر دیے

Published

on

پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی کی شدت میں اضافے کے بعد لاہور، گوجرانوالہ، ملتان اور فیصل آباد کے چار بڑے ڈویژنوں میں سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس اقدام کے تحت عوامی پارکوں، چڑیا گھروں، عجائب گھروں، تاریخی مقامات، کھیل کے میدانوں اور دیگر عوامی مقامات کو 17 نومبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ فضائی آلودگی کے مضر اثرات سے بچا جا سکے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل ماحولیات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جرمانے اور گرفتاریوں کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، آلودگی کے ذرائع کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔ لاہور میں 47 گاڑیوں کو زیادہ دھواں چھوڑنے پر ضبط کیا گیا، اور 31 گاڑیوں کو 550,000 روپے جرمانہ کیا گیا۔ متعدد نجی اداروں کی بھی تفتیش کی گئی اور کئی کھانے کے اسٹالز اور تجارتی مقامات کو سیل کر دیا گیا۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے عوام سے، خاص طور پر والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گھروں میں رکھیں اور خبردار کیا کہ “تعلیمی اداروں کی تعطیلات کا مطلب چھٹی نہیں ہے۔” انہوں نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی تاکہ لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

موسمیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے ہفتے فضائی آلودگی کی صورتحال مزید بگڑے گی، کیونکہ لاہور اور ملتان میں ہوا کی رفتار کم رہنے کا امکان ہے۔ حالیہ ڈیٹا کے مطابق، ملتان میں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 2,135 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے بھی ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت تمام مارکیٹیں شام 8 بجے تک بند کرنے اور اتوار کے روز مکمل طور پر بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور بھاری ٹرکوں کی لاہور اور گردونواح میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ اقدامات فضائی آلودگی کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں، اور حکام نے عوام کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *