Connect with us

صحت

وزیراعلیٰ مریم نواز کے دورے کے باوجود میو اسپتال میں بحران شدت اختیار کر گیا

Published

on

پنجاب کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال، میو اسپتال میں ادویات کی قلت بدستور برقرار ہے، حالانکہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے حالیہ دورہ کیا اور اسپتال کے اعلیٰ حکام کو معطل کر دیا۔ مریض اور ان کے اہل خانہ شدید مشکلات کا شکار ہیں، کیونکہ انہیں ضروری ادویات نجی میڈیکل اسٹورز سے خریدنی پڑ رہی ہیں جبکہ طبی ٹیسٹوں میں بھی کئی دنوں کی تاخیر ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق، میو اسپتال پر فارما کمپنیوں کے 3 ارب روپے کے واجبات ہیں، جس کی عدم ادائیگی کے باعث کمپنیوں نے ادویات کی فراہمی بند کر دی ہے۔ ایک فارما کمپنی کے نمائندے نے کہا، ’’اس بحران کے اصل ذمہ دار وہ بیوروکریٹس ہیں جو اسپتال کے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے صورت حال پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں پنجاب کے وزیر صحت، سیکریٹری صحت اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر موجود تھے۔ اجلاس میں مزید معطلیاں بھی کی گئیں، جن میں چیف فارماسسٹ جاوید اقبال کو برطرف کر کے ان کی ذمہ داریاں زکا الرحمٰن کے سپرد کر دی گئیں۔

پنجاب کے وزیر صحت نے اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ کارکردگی سے ناخوش ہیں اور اب کسی بھی قسم کی نااہلی برداشت نہیں کی جائے گی۔ جلد ہی پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں کی انسپکشن کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

تاہم، حکومتی اقدامات کے باوجود میو اسپتال میں دوائیوں کی قلت برقرار ہے اور مریض اب بھی پریشانی کا شکار ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *