سیاست
ٹرمپ کا اسرائیل سے مطالبہ: نیتن یاہو کیخلاف مقدمہ ختم کیا جائے یا صدارتی معافی دی جائے

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف جاری کرپشن ٹرائل کو فوری طور پر ختم کیا جائے یا انہیں صدارتی معافی دی جائے۔ ٹرمپ نے مقدمے کو “سیاسی انتقام” اور “وِچ ہنٹ” قرار دیا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر ٹرمپ نے نیتن یاہو کی تعریف کرتے ہوئے انہیں “عظیم ہیرو” اور “جنگجو” کہا، جبکہ اسرائیلی عدالتی نظام پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے لکھا:
“نیتن یاہو کا مقدمہ فوراً ختم ہونا چاہیے، یا انہیں ایک عظیم ہیرو ہونے کے ناطے معافی دی جانی چاہیے۔ یہ وِچ ہنٹ ناقابلِ قبول ہے۔”
نیتن یاہو پر رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی کے تین الگ کیسز میں فرد جرم عائد ہے، جن میں وہ قصوروار نہ ہونے کی تردید کر چکے ہیں۔ ان کا ٹرائل 2020 سے جاری ہے اور حال ہی میں جرح کا مرحلہ شروع ہوا ہے۔
اسرائیلی قانون کے مطابق صرف صدر اسحاق ہرزوگ معافی دے سکتے ہیں، جنہوں نے ایسی کسی تجویز کو فی الحال مسترد کر دیا ہے۔
ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے ایک دن قبل ایران کے خلاف اسرائیلی بمباری پر بھی تنقید کی تھی، جو حالیہ جنگ بندی کے بعد ہوئی۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹرمپ کی یہ مداخلت محض سیاسی حمایت کا اظہار ہے جس کا اسرائیلی عدالتی نظام پر کوئی عملی اثر نہیں ہوگا۔