اہم خبریں
چیمپئنز ٹرافی فائنل میں پی سی بی کی نمائندگی کیوں نہ ہوئی؟ آئی سی سی کے خلاف باقاعدہ احتجاج
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا ہے، کیونکہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل کی اختتامی تقریب میں کسی پاکستانی عہدیدار کو اسٹیج پر موجود نہیں ہونے دیا گیا۔
پاکستان کے باضابطہ میزبان ہونے کے باوجود، تقریب میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر، ثمیر احمد سید، جو ٹورنامنٹ ڈائریکٹر بھی تھے، کو نظرانداز کیا گیا۔ دوسری طرف، بی سی سی آئی سیکرٹری دیو جیت سیکیا، آئی سی سی چیئرمین جے شاہ اور بی سی سی آئی صدر راجر بنی تقریب میں شریک تھے۔
پی سی بی نے اس فیصلے کو “میزبانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے آئی سی سی کے دوہرے معیار پر سوال اٹھایا ہے اور باضابطہ طور پر وضاحت اور معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی سی سی کی جانبداری؟
پی سی بی نے مزید شکایات درج کرائیں، جن میں شامل ہیں
بھارت نے اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے جبکہ پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کو مختلف میدانوں پر کھیلنا پڑا۔
پچز کو بھارت کے حق میں سازگار بنانے کی اطلاعات۔
پاکستان کا نام چیمپئنز ٹرافی کے آفیشل لوگو سے غائب پایا گیا۔
لاہور میں ایک آسٹریلیا-انگلینڈ میچ سے قبل بھارتی قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔
پی سی بی نے آئی سی سی کے “صرف میزبان چیئرمین کی شمولیت” کے جواز کو مسترد کر دیا اور پوچھا کہ بی سی سی آئی کے عہدیدار تقریب میں کیسے موجود تھے؟
یہ تنازعہ اب بین الاقوامی سطح پر زیر بحث ہے کہ آیا آئی سی سی واقعی غیرجانبدار ہے یا مخصوص مفادات کی
