Connect with us

ٹیکنالوجی

متحدہ عرب امارات کا مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تاریخی قدم, اوپن اے آئی کے ساتھ بڑا معاہدہ

Published

on

اوپن اے آئی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک بڑا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت چیٹ جی پی ٹی کو تعلیم، صحت، توانائی، اور سرکاری خدمات میں متعارف کرایا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر خبریں گردش کرنے لگیں کہ ہر یو اے ای رہائشی کو چیٹ جی پی ٹی پلس مفت دیا جائے گا، تاہم حقیقت اس سے مختلف ہے۔

اوپن اے آئی نے واضح کیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی پلس سروس جو جی پی ٹی فور پر مبنی ہے، ابھی بھی سبسکرپشن کی بنیاد پر رہے گی اور فی الحال 20 ڈالر ماہانہ کے حساب سے دستیاب ہے۔

یہ اعلان اسٹار گیٹ یو اے ای نامی ایک وسیع منصوبے کا حصہ ہے جس میں دنیا کا سب سے بڑا مصنوعی ذہانت (اے آئی) ڈیٹا سینٹر ابوظہبی میں بنایا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ 2026 تک مکمل ہوگا اور اس میں جی فورٹی ٹو، اوریکل، انوڈیا، اور سِسکو جیسے بڑے ادارے شامل ہیں۔

ڈیٹا سینٹر کا ہدف مشرقِ وسطیٰ، افریقہ، اور جنوبی ایشیا میں اے آئی پاور فراہم کرنا ہے، اور اسے ایٹمی، شمسی اور گیس سے توانائی حاصل ہوگی۔

اگرچہ چیٹ جی پی ٹی پلس ہر شہری کو مفت دستیاب نہیں ہوگا، لیکن جلد ہی یہ اے آئی ٹولز تعلیم، سرکاری دفاتر، اور صحت کے شعبے میں سرایت کر جائیں گے، جس سے عوام کو بالواسطہ فائدہ حاصل ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام طویل المدتی اے آئی قیادت کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہے اور یو اے ای کو دنیا کے نمایاں مصنوعی ذہانت کے حامل ممالک کی صف میں لا کھڑا کرے گا۔