کھیل
پی ایس ایل دسویں ایڈیشن کے کپتانوں کا عزم اور حکمت عملی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل، ٹیم کے کپتانوں نے ایک پریس کانفرنس میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا اور کامیابی کے لیے حکمت عملی پر بات کی۔ لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی، کراچی کنگز کے کپتان بابر اعظم اور دیگر فرنچائزز کے کپتانوں نے اس موقع پر لیگ کے مستقبل اور اپنی ٹیموں کی حکمت عملی کے بارے میں گفتگو کی۔
شاہین شاہ آفریدی نے پی ایس ایل کی پچھلی نو سالوں میں حاصل کردہ کامیابیوں پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ پی ایس ایل صرف کھلاڑیوں کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ سب کے لیے ہے۔ انہوں نے نئے ٹیلنٹ جیسے حارث رؤف کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ وہ اس لیگ کے لیے ایک نیا جوش اور توانائی لے کر آئے ہیں۔
دوسری طرف، کراچی کنگز کے کپتان بابر اعظم نے تمام ٹیموں کے متوازن مواقفت پر بات کی، جن میں تجربہ کار کھلاڑیوں اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کا اچھا امتزاج پایا جاتا ہے۔ بابر نے گذشتہ سیزن کی ناکامیوں سے سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان کی ٹیم اس سال فائنلز تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔
پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے کپتانوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے قیادت کے دباؤ اور مسلسل ترقی کی ضرورت پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں کامیابی کے لیے ہر ٹیم کو نئے حالات کے مطابق خود کو ڈھالنا ضروری ہوتا ہے۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان ناصر نے بھی اس موقع پر دسویں سالگرہ کو ایک سنگ میل کے طور پر منایا۔ انہوں نے لیگ کی پچھلی دہائی کی کامیابیوں پر مسرت کا اظہار کیا اور شائقین کو یقین دہانی کرائی کہ پی ایس ایل کا مستقبل روشن ہے۔ ناصر نے پہلی بار اردو کمنٹری متعارف کرانے کا اعلان کیا، جو شائقین کے لیے ایک نیا اور دلچسپ تجربہ ہوگا۔ اس کے علاوہ، ناصر نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا اور کہا کہ لیگ کی ترقی کے لیے تعمیری تنقید کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
دس سال کے سفر کے بعد، پی ایس ایل دسویں ایڈیشن کے آغاز پر ایک نیا جوش اور عزم کے ساتھ قدم رکھے گا، جو نئی ٹیکنالوجی، نئے ٹیلنٹ، اور بڑھتے ہوئے شائقین کے لیے نیا باب کھولے گا۔