ٹیکنالوجی
پیرس میں مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر عالمی اجلاس

پیرس عالمی مصنوعی ذہانت کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے، جہاں دنیا بھر کے رہنما اور ٹیکنالوجی ماہرین جمع ہوں گے۔ یہ اجلاس فرانس اور بھارت کی مشترکہ میزبانی میں منعقد ہوگا اور اس میں امریکہ، چین اور دیگر ممالک کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔
سربراہی اجلاس میں کھلی ٹیکنالوجی، توانائی کے وسائل اور مصنوعی ذہانت کی عالمی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں کسی نئی قانون سازی کی بجائے ایسی پالیسیوں پر توجہ دی جائے گی جو ترقی اور تحفظ میں توازن قائم رکھیں۔
امریکی حکومت کی پالیسیوں میں حالیہ تبدیلیوں کے باعث امریکہ کا مؤقف غیر واضح ہے، تاہم نائب صدر جے ڈی وینس امریکی وفد کی قیادت کریں گے۔ چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مصنوعی ذہانت کے اصولوں پر مذاکرات جاری ہیں۔
فرانس کی جوہری توانائی کی پیداوار اسے ایک پائیدار AI انڈسٹری کا مرکز بنا سکتی ہے، جبکہ متوقع ہے کہ اس اجلاس میں عوامی مفاد میں مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی ہوگا۔
یہ اجلاس دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، جس سے عالمی معیشت اور صنعتی ترقی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔