تجارت
پاکستان میں موبائل سروس پر 33 فیصد ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ، جی ایس ایم اے کی رپورٹ
جی ایس ایم اے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل فون سروس پر ٹیکس کی شرح خطے میں سب سے زیادہ ہے، جو ڈیجیٹل پاکستان وژن میں بڑی رکاوٹ اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ شکن ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں موبائل سروسز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 15 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد ہے، جس سے مجموعی بوجھ 33 فیصد بنتا ہے۔ اس کے برعکس، نیپال میں یہ شرح 26 فیصد، سری لنکا میں 23 فیصد، بھارت میں 18 فیصد، فلپائن میں 12 فیصد، انڈونیشیا میں 11 فیصد، سنگاپور میں 9 فیصد، تھائی لینڈ میں 7 فیصد اور ملیشیا میں صرف 6 فیصد ہے۔
جی ایس ایم اے نے خبردار کیا کہ بلند ٹیکس شرحیں ڈیجیٹل ترقی اور سرمایہ کاری کو روک رہی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کی موبائل انڈسٹری فی صارف اوسطاً ایک ڈالر سے کم کماتی ہے، جبکہ عالمی اوسط 8 ڈالر سے زائد ہے، جس سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری محدود ہو جاتی ہے۔
رپورٹ میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیلی کام ٹیکس کا دوبارہ جائزہ لے کر اسے کم کیا جائے تاکہ سرمایہ کاری بڑھے، انٹرنیٹ تک رسائی وسیع ہو اور معاشی ترقی میں تیزی آئے۔
