Connect with us

تجارت

بھارت امریکہ سے درآمدات پر 23 ارب ڈالر کی مالیت کے محصولات میں کمی کے لیے تیار

Published

on

بھارت نے امریکہ سے 23 ارب ڈالر مالیت کی درآمدات پر محصولات میں کمی کرنے کی تجویز دی ہے، جو کہ ایک تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہو گا۔ اس قدم کا مقصد امریکہ کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے جوابی محصولات کے اثرات سے بچنا ہے جو عالمی تجارت اور مارکیٹوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، بھارت امریکہ کی درآمدات پر 5% سے 30% تک کے محصولات میں 55% تک کمی کرنے پر تیار ہے۔ اس میں کئی اہم اشیاء شامل ہیں جن پر بھارت محصولات کو یا تو مکمل طور پر ختم کرنے یا نمایاں طور پر کم کرنے کا سوچ رہا ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت امریکہ کے ساتھ تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپریل 2 سے عالمی سطح پر جوابی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کے نتیجے میں بھارت نے 66 ارب ڈالر مالیت کی اپنی برآمدات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

بھارت کی تجارتی وزارت اور وزیر اعظم آفس نے اس بارے میں کسی قسم کے تبصرے دینے سے گریز کیا۔ اس وقت بھارت کی تجارت میں امریکہ کے ساتھ 45.6 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہے، اور امریکہ کا اوسط تجارتی محصول تقریباً 2.2% ہے، جبکہ بھارت کا اوسط محصول 12% ہے۔

بھارت امریکہ کے ساتھ اس معاہدے کو جلد مکمل کرنے کا خواہاں ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ ابھی حتمی نہیں ہے۔ مزید براں، بھارت ان شعبوں میں محصولات کی کمی کرنے پر غور کر رہا ہے جہاں تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

بھارت نے اس بات کا بھی عندیہ دیا ہے کہ گوشت، مکئی، گندم اور دودھ کے محصولات میں کمی نہیں کی جائے گی، تاہم ان مصنوعات کے شعبوں میں کچھ نرمی کی جا سکتی ہے۔

یہ تجارتی مذاکرات بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں، اور دونوں ممالک کے لیے ایک تاریخی معاہدے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *