ٹیکنالوجی
چاند سے ممکنہ ٹکر کی پیش گوئی، ناسا کا 2032 کے لیے نیا الرٹ

امریکی خلائی ادارے ناسا نے دو ہزار چوبیس وائے آر فور نامی ایک بڑے سیارچے کے حوالے سے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق اب اس کے دسمبر دو ہزار بتیس میں چاند سے ٹکرانے کے امکانات چار اعشاریہ تین فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔
یہ سیارچہ پہلی بار ستائیس دسمبر دو ہزار چوبیس کو دریافت ہوا تھا اور اس کا سائز ترپن سے سڑسٹھ میٹر کے درمیان ہے، جو تقریباً دس منزلہ عمارت کے برابر ہے۔ مئی دو ہزار پچیس میں جیمز ویب خلائی دوربین نے اسے دوبارہ مشاہدہ کیا، جس کے بعد اس کی رفتار اور سمت کا تجزیہ مزید بہتر کیا گیا۔
اگرچہ اس سیارچے سے زمین کو کوئی خطرہ نہیں، لیکن اس سے پہلے اس پر ایک فیصد سے زیادہ زمین سے ٹکرانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا، جو کسی بھی بڑے خلائی جسم کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ شرح تھی۔
فروری دو ہزار پچیس میں ناسا نے اعلان کیا کہ زمین سے ٹکراؤ کا خطرہ محض صفر اعشاریہ صفر صفر چار فیصد رہ گیا ہے اور اسے “محفوظ قرار” دے دیا گیا۔ اب توجہ چاند پر ممکنہ اثر کی طرف مرکوز ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چاند پر ٹکر کی صورت میں نہ تو اس کے مدار میں کوئی تبدیلی آئے گی، اور نہ ہی زمین کو کوئی خطرہ لاحق ہو گا۔ سابق ماہر فلکیات ڈاکٹر پون کمار کے مطابق چاند ایک محفوظ جسم ہے اور ایسی ٹکر انسانی زندگی کے لیے خطرناک نہیں ہوتی۔