Connect with us

تجارت

چینی ایمیزون بیچنے والے قیمتوں میں اضافے یا امریکی مارکیٹ سے انخلا پر مجبور

Published

on

چینی کمپنیاں جو ایمیزون پر مصنوعات بیچتی ہیں، انہیں شدید قیمتوں میں اضافے یا امریکی مارکیٹ سے مکمل انخلا کے درمیان فیصلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ٹارفس کو 104% سے بڑھا کر 125% کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے دنیا کی سب سے بڑی دو معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔

شینزین کراس بارڈر ای کامرس ایسوسی ایشن کی سربراہ وانگ ژِن نے کہا کہ نئے ٹارفس چینی بیچنے والوں کے لیے پورے لاگت کے ڈھانچے کو دبوچنے کا سبب بنیں گے۔ “یہ صرف ایک ٹیکس کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ہے کہ پورا لاگت کا ڈھانچہ مکمل طور پر متاثر ہو جاتا ہے،” انہوں نے کہا۔ “امریکی مارکیٹ میں زندہ رہنا بہت مشکل ہو گا۔”

نئے ٹارفس کسٹمز میں تاخیر اور اضافی لاجسٹکس اخراجات کا سبب بن سکتے ہیں، جس سے چینی بیچنے والوں کے لیے قیمتوں کو مسابقتی رکھنے میں اور بھی مشکلات آئیں گی۔ وانگ نے کہا کہ یہ کراس بارڈر ای کامرس انڈسٹری کے لیے “ایک بے مثال دھچکہ” ثابت ہو گا۔

نتیجتاً، بہت سے چینی بیچنے والے اب اپنے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جبکہ کچھ مکمل طور پر امریکی مارکیٹ سے نکلنے پر غور کر رہے ہیں۔ شینزین کے ایک بیچنے والے ڈیو فینگ نے کہا، “ہمارے لیے اور دوسروں کے لیے، آپ امریکی مارکیٹ پر انحصار نہیں کر سکتے، یہ بالکل واضح ہے۔” انہوں نے اپنی قیمتوں میں 30% تک اضافہ کر لیا ہے اور ایمیزون پر اشتہاری اخراجات میں کمی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ایک اور بیچنے والے برائن ملر نے کہا کہ وہ موجودہ اسٹاک ختم ہونے کے بعد قیمتوں میں زبردست اضافہ کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جو بلڈنگ بلاکس $3 میں تیار ہوتے تھے، وہ اب ٹارفس کی وجہ سے $7 کے ہو جائیں گے، جس کا مطلب ہے کہ کم از کم 20% قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ ملر نے کہا کہ ان کے خیال میں اب چین سے امریکی مارکیٹ کی خدمت کرنا ممکن نہیں ہوگا، اور مینوفیکچرنگ کو ویتنام یا میکسیکو جیسے دیگر ممالک منتقل کرنا پڑے گا۔

وانگ نے کہا کہ چین کی چھوٹی کاروباری کمپنیوں اور مینوفیکچرنگ سیکٹر پر اس کے شدید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات میں بڑھتی ہوئی دراڑ اور چینی ای کامرس کاروباروں کے لیے امریکی مارکیٹ میں اپنے قدم جمائے رکھنے کی مشکلات کو ظاہر کرتی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *