صحت
تربوز کے بعد دودھ یا پانی پینا کتنا محفوظ ہے؟ صدیوں پرانی نصیحت کا سچ

کیا واقعی تربوز کھانے کے فوراً بعد دودھ یا پانی پینا نقصان دہ ہو سکتا ہے؟ یہ سوال کئی دہائیوں سے ہر گھر میں زیرِ بحث رہا ہے، خاص طور پر برصغیر اور مشرقِ وسطیٰ کے روایتی گھروں میں۔
تربوز ایک تازگی بخش پھل ہے جس میں 90 فیصد سے زائد پانی ہوتا ہے اور یہ وٹامن سی، وٹامن اے، اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ لیکن اس کے ٹھنڈے اور تیزابی مزاج کی وجہ سے روایتی حکمت میں اسے “ٹھنڈی تاثیر” والا کھانا سمجھا جاتا ہے، اور اس کے ساتھ دودھ یا ٹھنڈا پانی لینے سے منع کیا جاتا ہے۔
آیورویدک نظامِ طب کے مطابق، تربوز اور دودھ ایک دوسرے سے “غیر مطابقت رکھنے والے” کھانے ہیں۔ ان کے بیک وقت استعمال سے نظامِ ہضم متاثر ہو سکتا ہے اور جلدی مسائل جیسے دانے یا خارش پیدا ہو سکتی ہے۔
سائنس کیا کہتی ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کے کوئی ٹھوس سائنسی شواہد نہیں ہیں کہ یہ امتزاج خطرناک ہے، لیکن حساس معدہ رکھنے والے افراد یا دودھ سے الرجی رکھنے والے افراد کو تکلیف ہو سکتی ہے۔
ماہرینِ صحت تجویز کرتے ہیں کہ تربوز کھانے کے بعد کم از کم 15 سے 30 منٹ بعد پانی اور ایک سے دو گھنٹے بعد دودھ پینا بہتر ہے۔
نتیجہ یہ نکلا کہ اگرچہ یہ امتزاج ہر کسی کے لیے نقصان دہ نہیں، مگر احتیاط اور درمیانی وقفہ صحت مند ہاضمے کے لیے ضروری ہے۔