Connect with us

ٹیکنالوجی

آسٹریلیا کا 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کے حوالے سے انقلابی اقدام

Published

on

آسٹریلیا میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے لیے سخت قوانین بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ وزیر اعظم انتھونی البانی نے بچوں کو سوشل میڈیا سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے اعلان کیا کہ “سوشل میڈیا ہمارے بچوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، اور میں اس کا خاتمہ کر رہا ہوں۔” اس اقدام کا مقصد کم عمر آسٹریلوی بچوں کو خطرناک مواد سے محفوظ رکھنا ہے، جس میں لڑکیوں کے لیے غلط جسمانی تصورات اور لڑکوں کے لیے مخاصمانہ مواد شامل ہیں۔

یہ پالیسی دنیا میں اپنی نوعیت کی منفرد ہے کیونکہ اس میں عمر کی تصدیق کے لیے بایومیٹرکس اور حکومتی شناخت جیسے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔ دیگر ممالک کے برعکس، آسٹریلیا کے اس منصوبے میں والدین کی اجازت اور پہلے سے موجود اکاؤنٹس کے لیے کوئی رعایت نہیں دی گئی ہے۔ یہ قانون پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد 12 ماہ کے اندر نافذ العمل ہونے کی توقع ہے، اور حزب اختلاف کی لبرل پارٹی نے بھی اس کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

میٹا کے انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور ایکس (سابقہ ٹویٹر) جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس قانون کی پابندی یقینی بنانی ہوگی۔ آسٹریلیا کی مواصلاتی وزیر مشیل رولینڈ نے اس اقدام کو “دنیا میں رہنما” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ذمہ داری عائد ہوگی، نہ کہ والدین پر۔

ڈیجیٹل انڈسٹری گروپ نے خبردار کیا کہ یہ پابندی نوجوانوں کو انٹرنیٹ کے غیر محفوظ حصوں کی طرف راغب کر سکتی ہے۔ تاہم، آسٹریلیا کا یہ اقدام دنیا بھر میں آن لائن حفاظتی معیارات کے لیے ایک نیا بین الاقوامی معیار قائم کر سکتا ہے۔