فن و ثقافت
ملالہ یوسفزئی کی ذاتی سفر کی داستان، جس کا دنیا کو انتظار تھا

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اپنی نئی خودنوشت کا اعلان کر دیا ہے، جو اکتوبر 2025 میں شائع ہوگی۔ انہوں نے انسٹاگرام پر اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ان کی سب سے زیادہ ذاتی، ایماندار اور کبھی کبھار مزاح سے بھرپور تحریر ہے۔
ملالہ نے لکھا، “یہ دوستی، پہلی محبت، ذہنی صحت، اور اپنی شناخت کی تلاش کی کہانی ہے — جب دنیا آپ کو بتانے کی کوشش کر رہی ہو کہ آپ کون ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے ان کا نام 15 سال کی عمر سے جانا، مگر ان کی اصل کہانی بہت کم لوگوں کو معلوم ہے۔
2012 میں تحریک طالبان پاکستان کے حملے میں زندہ بچ جانے والی ملالہ آج تعلیم برائے لڑکیاں کی عالمی علمبردار بن چکی ہیں۔ وہ دنیا بھر کی 122 ملین بےتعلیم لڑکیوں کے لیے ہر روز آواز اٹھانے کا عزم رکھتی ہیں۔
ملالہ نے خاص طور پر افغانستان کی مثال دی، جہاں طالبان کے 2021 میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین کو تعلیم اور یونیورسٹی جانے سے مکمل طور پر روک دیا گیا ہے — اقوامِ متحدہ اسے “جنس پر مبنی نسل پرستی” قرار دیتا ہے۔
اس نئی خودنوشت سے قارئین کو ملالہ کی ذاتی زندگی، جدوجہد اور امیدوں کی جھلک دیکھنے کو ملے گی — وہ پہلو جو خبروں سے اکثر اوجھل رہتے ہیں۔