سیاست
پنجاب میں سولر پینلز کی تنصیب کے لیے ضوابط تیار، ناقص تنصیب پر پابندی عائد

پنجاب میں سولر پینلز کی تنصیب کے بڑھتے ہوئے حادثات کے پیش نظر، پی ڈی ایم اے نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ سولر تنصیبات کے لیے قواعد و ضوابط بنائیں اور ان پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، تیز ہواؤں اور طوفانوں کے دوران ہونے والے 70 فیصد حادثات کا تعلق ناقص سولر تنصیبات سے ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ “اکثر اوقات پینلز کمزور پولز یا غیر مستحکم ڈھانچوں پر نصب کیے جاتے ہیں، جو طوفان میں اکھڑ کر نقصان کا سبب بنتے ہیں۔”
خط میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ صرف تصدیق شدہ اور معیاری سولر پینلز کی تنصیب کی اجازت دی جائے گی، اور تنصیبات کا باقاعدگی سے معائنہ بھی کیا جائے گا۔
اس فیصلے کا اطلاق ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان میں بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث سولر توانائی کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کی قیمت 20 روپے سے کم کر کے 10 روپے فی یونٹ کرنے سے مارکیٹ میں سست روی آئی ہے۔
دوسری جانب، مئی 2025 میں سولر سسٹمز خصوصاً چھوٹے پیمانے کے نظام کی قیمتوں میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے۔ ایک 1 کلو واٹ کا سسٹم اب 1,75,000 سے 1,80,000 روپے میں دستیاب ہے، جو گھریلو صارفین کے لیے نسبتاً سستا متبادل ہے۔