سیاست
جنوبی کوریا کے ڈیٹا سینٹر میں آگ، 647 سرکاری خدمات معطل — بیک اپ نظام پر سوالات

جنوبی کوریا کے نیشنل انفارمیشن ریسورسز سروس ڈیٹا سینٹر، ڈیجون میں لگنے والی آگ نے سینکڑوں سرکاری خدمات کو متاثر کر دیا، جس سے ملک کے ڈیجیٹل نظام میں سنگین خامیاں بے نقاب ہو گئیں۔
تحقیقات کے مطابق آگ کی وجہ ایک پرانی اور ایکسپائرڈ ایل جی انرجی بیٹری بتائی جا رہی ہے جو معمول کی دیکھ بھال کے دوران پھٹ گئی۔ اس واقعے کے بعد 647 حکومتی خدمات بند ہو گئیں جن میں کسٹمز، نیشنل پولیس ایجنسی اور نیشنل فائر ایجنسی کے نظام بھی شامل ہیں۔
پیر تک صرف 62 نظام بحال کیے جا سکے جبکہ اہم ویب سائٹس، بشمول وزارتِ تحفظ کا پورٹل، اب بھی بند تھیں۔
صدر لی جے میونگ نے عوام سے معافی مانگی اور تسلیم کیا کہ حکومت کے پاس کوئی مؤثر بیک اپ یا متبادل منصوبہ موجود نہیں تھا، حالانکہ 2023 میں بھی اسی نوعیت کے مسائل پیش آ چکے تھے۔ انہوں نے سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا ریکوری سسٹمز کے لیے ہنگامی بجٹ کی ہدایت دی۔
ماہرین نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کوریا یونیورسٹی کے پروفیسر لی سنگ یوب کے مطابق: “اس نوعیت کی رکاوٹ کبھی بھی کسی قومی ادارے میں نہیں آنی چاہیے۔”
یہ واقعہ 2022 کی اُس آگ کی یاد دہانی بھی کراتا ہے جس نے کاکاؤ میسنجر اور مالیاتی خدمات کو مفلوج کر دیا تھا۔