Connect with us

تجارت

امریکہ میں بین الاقوامی سیاحتی اخراجات میں 12.5 ارب ڈالر کی متوقع کمی

Published

on

عالمی سیاحت و سفر کونسل کے مطابق 2025 میں امریکہ کی بین الاقوامی سیاحت میں 7 فیصد یا 12.5 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں سیاسی پالیسیوں، سخت بارڈر قوانین اور ڈالر کی مضبوطی کو قرار دیا جا رہا ہے۔

کونسل کی چیف ایگزیکٹو آفیسر جولیا سمپسن نے کہا کہ 184 ممالک میں صرف امریکہ وہ واحد ملک ہے جہاں بین الاقوامی سیاحتی اخراجات میں حقیقی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا، “دنیا کے باقی ممالک نے اپنے دروازے کھول رکھے ہیں، جبکہ امریکہ کا رویہ ایسا ہے جیسے ‘ہم بند ہیں، کاروبار کے لیے دستیاب نہیں’۔”

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سیاحتی اخراجات 2025 میں 169 ارب ڈالر سے نیچے رہیں گے، جو 2024 کے 181 ارب ڈالر سے کم ہیں، اور 2019 کے مقابلے میں 22 فیصد کم ہوں گے۔

ڈالر کی مضبوطی نے امریکی سیاحت کو مہنگا بنا دیا ہے، لیکن اب سخت سرحدی پالیسیوں اور مہمان مخالف تاثر نے بھی بین الاقوامی سیاحوں کو روک دیا ہے۔

کینیڈا اور میکسیکو سے سیاحوں کی آمد میں 20 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ برطانیہ، جرمنی، اور جنوبی کوریا سے آنے والوں میں بھی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

مارچ میں جرمنی نے امریکہ کے لیے اپنا سفری مشورہ اپ ڈیٹ کیا، کیونکہ کئی جرمن شہری سرحد پر حراست میں لیے گئے، جس نے امریکہ کے امیگریشن طریقہ کار پر سوالات کھڑے کر دیے۔

اگرچہ امریکی سیاحت کا 90 فیصد انحصار مقامی سیاحوں پر ہے، لیکن بین الاقوامی اور کینیڈین سیاح فی دورہ کہیں زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں۔ عالمی سیاحت و سفر کونسل نے خبردار کیا ہے کہ اس رجحان کے جاری رہنے سے امریکہ کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *