سیاست
پشاور کی عدالت کا بڑا فیصلہ: غیرت کے نام پر 7 قتل، 7 بار سزائے موت

پشاور کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے غیرت کے نام پر قتل کے دل دہلا دینے والے مقدمے میں ملزم محمد ابراہیم کو سات بار سزائے موت اور اکیس لاکھ پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
یہ لرزہ خیز واقعہ جون 2021 میں تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا، جب ملزم محمد ابراہیم نے پھندو روڈ پر واقع ایک گھر میں داخل ہو کر اپنی بیوی بانو، تین کمسن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی بیوی شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
ملزم چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی تھا اور اس نے یہ سب “غیرت” کے نام پر کیا۔
عدالت نے گواہوں کے بیانات، شواہد اور مکمل سماعت کے بعد جرم ثابت ہونے پر سخت ترین فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل ملزم نے سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے سیشن کورٹ کو بھیجا گیا تھا۔ دوبارہ سماعت کے بعد بھی جرم ثابت ہونے پر ملزم کو ایک بار پھر وہی سزائیں دی گئیں۔
یہ فیصلہ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل جیسے سنگین جرائم کے خلاف عدالتی نظام کی سنجیدگی کی مثال ہے۔