سیاست
ٹرمپ کا ایران پر حملے میں تاخیر کا اعلان، تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ دو ہفتوں تک اسرائیل کی ایران کے خلاف فوجی مہم میں امریکا کی شمولیت کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کریں گے، جس کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ کے مطابق، صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر سفارتی امکانات موجود ہیں تو وہ پہلے ان کا جائزہ لیں گے۔ “اگر سفارتکاری کی گنجائش ہے تو صدر ہمیشہ اس کا راستہ اختیار کریں گے، لیکن وہ طاقت کے استعمال سے بھی نہیں ہچکچائیں گے۔”
اس اعلان کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 2.4 فیصد کم ہوکر 76.94 ڈالر فی بیرل ہوگئی، جب کہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) 1.9 فیصد گر کر 73.62 ڈالر پر آ گئی۔
مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ فوری جنگ کے خطرات میں کمی آئی ہے، مگر صورتحال ابھی بھی غیر یقینی ہے۔ “یہ دو ہفتے کا وقفہ کسی امن کا اشارہ نہیں بلکہ مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے تناؤ کا الارم ہے،” اسٹیفن انس نے تبصرہ کیا۔
دوسری جانب، یورپی وزرائے خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے جنیوا کا سفر طے کیا ہے تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے۔ ایشیائی منڈیوں میں ملے جلے رجحانات دیکھے گئے: جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس تین سال بعد پہلی بار 3000 پوائنٹس سے اوپر چلا گیا، جب کہ جاپان کا نکی انڈیکس مہنگائی کی وجہ سے دباؤ میں رہا۔