Connect with us

سیاست

خیبرپختونخوا میں تعلیم کو عام کرنے میں فوج کا مثالی کردار

Published

on

پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا ایک طویل عرصے تک دہشتگردوں کے نشانے پر رہا۔ دہشتگردوں کیساتھ چھڑی جانے والی اس جنگ میں عوام کی جان و مال کے ساتھ ساتھ معمولات زندگی بھی متاثر ہوئے لیکن پاک فوج کی کاوشوں اور قربانیوں سے خیبرپختونخوا کی عوام کی زندگی سہل ہوئی اور اب یہ صوبہ پُرامن ہے۔ گزشتہ سالوں میں صوبے میں کئی ایک ایسے اقدامات کیے گئے جو ہمیشہ عوام کے ذہنوں پر نقش رہیں گے۔ یہ منصوبے عوام کے زخموں پر مرہم ثابت ہوئے۔
قیام امن کے بعد صوبے کو درپیش مسائل میں سے اہم مسئلہ شرح خواندگی میں کمی تھی۔ علم کی روشنی گھر گھر پہنچانے کا عزم لیے پاک فوج نے خواندگی مہم ”علم ٹولو دہ پارہ“کا آغاز کیا۔ تعلیم سب کیلئے مہم میں جنگ سے متاثرہ قبائلی اضلاع پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔ مہمند، تیراہ، حسن خیل، درہ آدم خیل، کرم، جانی خیل، ٹانک، سراروغہ اور انگور اڈہ میں 9 پائلٹ پراجیکٹس سے قریباً چار ہزار سے زائد بچے مستفید ہونگے۔
پروگرام کے ثمرات بہت کم وقت میں نظر آنے لگے۔ 15 اکتوبر 23 سے اب تک 4150 اضافی طلباء کا اندراج ہو چکا ہے۔ 24 غیر فعال سکولوں سمیت ایک ٹیلی سکول کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ 4 Digiskill لیبز کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جس میں تقریبا 500 مرد و خواتین طلباء کا اندراج کیا گیا۔ اسکے علاوہ ایک جامع یوتھ لرننگ پروگرام کا بھی آغاز کیا گیا جس سے اب تک تقریباً 300 طلباء مستفید ہو چکے ہیں۔

جنوری 2024 میں شمالی وزیرستان کی تحصیل سپن وام اور شیواہ میں علم ٹولو دہ پارہ مہم کا آغاز کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں تعلیمی سروے کا انعقاد کرایا گیا جس کے نتیجے میں2027 بچوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوسرے مرحلے میں پاک فوج نے سول انتظامیہ اور مقامی مشران کے تعاون سےجامع آگاہی مہم کا آغاز کیا۔ آگاہی مہم کو موثر بنانے کیلئے پشتو زبان میں دستاویزی فلم بھی بنائی گئی جسکے ذریعے مقامی سطح پر تعلیمی شعور کو بیدار کیا گیا۔
مہم کے تیسرے مرحلے میں “آوٹ آف سکول چلڈرن” کے داخلے کا آغاز کیا گیا جسکے نتیجے میں اب تک 332 آوٹ آف سکول چلڈرن کا کامیابی سے داخلہ کرایا گیا۔
علم کا شعور اجاگر کرنے کیلئے کوہاٹ کے درہ آدم خیل (اولاس پارک) میں سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے لائبریری اور کمپیوٹر لیب کا افتتاح کر دیا گیا۔ لائبریری کے افتتاح کے موقع پر پاک فوج کی جانب سے تین لاکھ مالیت کی کتب فراہم کی گئیں۔

علم ٹولو دہ پارہ منصوبے کی خاص بات قوم کی بیٹیوں کو بھی تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنا تھا۔ پاک فوج علاقے میں خواتین کی تعلیم کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے اور اس کو عملہ جامہ پہنانے کیلئے کوٹ کٹ ، ٹانک جنوبی وزیرستان میں پاک فوج کے تعاون سے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کو تعمیر نو اور بحالی کے بعد تمام تر سہولیات سے آراستہ کر دیا گیا۔
رواں سال ‏لڑکیوں کی تعیلم کے لئے پشاور کے قریب درہ موسیٰ میں گرلز سکول کا افتتاح کیا گیا۔ اس اقدام سے اب علاقے کی بچیاں بنیادی تعیلم کے حصول سے مستفید ہو سکیں گی اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گی۔

علم ٹولو دہ پارہ مہم کے تحت بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے۔ ‏اساتذہ کی اہمیت اور ان کے طلبہ کی زندگی میں اہم کردار کے حوالے سے رواں سال پاک فوج نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں ٹیچرز سیمنار منعقد کروایا۔ سیمنار میں مرد اور خواتین ٹیچرز نے شرکت کی جس میں تعلیم کے حوالے سے مختلف موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ مقررین نے ضم اضلاع میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت سمیت خواتین کی تعلیم کیلئے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

مہم کی خاص بات یہ ہے کہ اس نے ہر اس شخص کیلئے علم کا دروازہ کھولا جو کسی نہ کسی مجبوری کی بنا پر تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ گیا۔ لوئر دیر کے 65 سالہ دلاور خان اسکی ایک مثال ہیں۔ انہوں نے حصول تعلیم کے غرض سے علاقے کے سکول میں داخلہ لیا۔ دلاور خان کا کہنا تھا کہ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے بچپن میں تعلیم سے ناطہ نہ جوڑ سکے، علم ٹولو دہ پارہ پروگرام نے انکے شوق کو پورا کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
تعلیم کو عام کرنا، ہر طالب علم کو تعلیمی سہولیات میسر کرنا بظاہر سیاسی جماعتوں کا کام ہے لیکن کہیں نہ کہیں جب غفلت برتی جائے تو پاک فوج وہ میدان سنبھال لیتی ہے تاکہ عوام کسی بھی حق سے محروم نہ رہے۔ پاک فوج ، ایف سی اور حکومت خیبرپختونخوا کی یہ کاوش ایک ترقی یافتہ پاکستان بنانے میں یقیناً مددگار ثابت ہو گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *