Connect with us

سیاست

چینی سفارتکار کا دعویٰ, وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کا لباس چین میں تیار ہوا؟

Published

on


امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے دوران ایک چینی سفارتکار کے سوشل میڈیا پوسٹ نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ژانگ ژی شینگ، جو انڈونیشیا کے شہر دنپاسر میں چین کے قونصل جنرل ہیں، نے وائٹ ہاؤس کی 27 سالہ پریس سیکریٹری کارولین لیوٹ کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ ریڈ ڈریس اور بلیک لیس پہنے نظر آ رہی ہیں۔

پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر مابو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی۔ ژانگ نے لکھا:
چین پر الزام لگانا کاروبار، اور چین سے خریداری زندگی ہے۔

اس پوسٹ پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کچھ صارفین نے اسے منافقت قرار دیا، جبکہ دوسروں نے دعوے پر سوال اٹھایا۔ کئی افراد نے لیوٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر فیشن برانڈز اپنی اشیاء کی تیاری چین میں کرواتے ہیں۔

ادھر، وائٹ ہاؤس نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اور نہ ہی لیوٹ نے کوئی ردعمل دیا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چین نے امریکہ کے خلاف 125 فیصد تک درآمدی محصولات عائد کیے ہیں، جس کا جواب امریکہ کی طرف سے پہلے سے عائد ٹیکسوں کے ردعمل میں دیا گیا ہے۔ چین نے امریکہ کی تجارتی پالیسیوں کو “مذاق” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ تجارت کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔

اب یہ معاملہ صرف معاشی نہیں بلکہ فیشن کی دنیا تک بھی پہنچ گیا ہے — جس سے دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کی نئی جہت سامنے آئی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *