سیاست
پنجاب کے مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں اور عمارتوں کے گرنے کے واقعات سے قیمتی جانوں کا ضیاع جاری ہے

حافظ آباد کے سیلاب زدہ علاقے بہک احمد یار میں دو افراد جاں بحق ہوگئے، ایک شخص سانپ کے ڈسنے سے جبکہ دوسرا سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ مقامی افراد کے مطابق دس سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوگئے جبکہ درجنوں دیہات شہر سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔
سمبڑیال کے علاقے مجرا کلاں میں چھ افراد، جن میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل تھے، پانی کے ریلے میں بہہ گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی لاشیں برآمد کر لی ہیں، تاہم دو بچے اور ایک شخص عمران تاحال لاپتہ ہیں۔ ایک اور شخص شانی بھی اس وقت لاپتہ ہوا جب وہ قریبی ڈیرے سے رشتہ داروں کو لانے گیا۔ حکام کے مطابق دریائے چناب کے پانی نے پچاس سے زائد دیہات کو ڈبو دیا ہے۔ اب تک 110 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، تاہم بڑھتے ہوئے پانی کے باعث مزید لوگوں کے گھروں میں پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
ادھر سوہاوہ کے ڈومیلی علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے تین افراد زخمی ہوگئے جن میں دو بچے اور ایک بزرگ شامل ہیں۔ زخمیوں کی شناخت کامران، عبداللہ کامران اور آحیزہ نور کے ناموں سے ہوئی ہے، جنہیں فوری طور پر رورل ہیلتھ سینٹر ڈومیلی منتقل کر دیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال تشویشناک ہے اور عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔