سیاست
وادی تیراہ میں امن کی امید: ٹی ٹی پی نے برقمبرخیل قبیلے کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے

وادی تیراہ میں قبیلہ برقمبرخیل اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا مرحلہ مکمل کامیابی سے ہمکنار ہوگیا۔ اس دوران قبیلے کی جانب سے پیش کیے گئے پانچوں مطالبات کو کالعدم تنظیم نے تسلیم کرلیا، جس کے بعد علاقے میں پائیدار امن کی فضا قائم ہونے کی امید بڑھ گئی ہے۔
جرگہ وادی تیراہ کے علاقے برباغ میں ہوا، جس کی قیادت قومی مشر حاجی ظاہر شاہ آفریدی نے کی۔ جرگہ میں قبیلے کے مشران، علمائے کرام، طلباء، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
قبیلہ برقمبرخیل کی طرف سے پانچ نکاتی مطالبات رکھے گئے تھے، جن میں سرفہرست مطالبہ زبردستی عشر، زکوٰۃ، چندہ یا بھتہ لینے کی مکمل ممانعت تھی۔ معاہدے کے مطابق تنظیم کا کوئی بھی اہلکار اب کسی سے زبردستی عطیات یا ٹیکس وصول نہیں کرے گا، اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی ہوگی۔
دیگر مطالبات میں عوامی مقامات پر فائرنگ سے اجتناب، عوامی جھگڑوں میں مداخلت نہ کرنا، شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی، اور ماضی کے قتل و اغوا کی تحقیقات شامل تھیں۔ مذاکرات کی کامیابی پر قومی مشر حاجی ظاہر شاہ نے قوم کو مبارک باد دی اور شکرانے کے نوافل کی تلقین کی۔