Connect with us

سیاست

میڈرڈ میں عالمی اجلاس، اسرائیل پر پابندیاں اور غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور

Published

on


اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں عالمی سطح کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں 20 ممالک اور عرب لیگ، او آئی سی سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد اسرائیل کے غزہ پر جاری حملے روکنے، انسانی امداد کی بحالی، اور دو ریاستی حل کے لیے عملی اقدامات پر غور تھا۔

یہ اجلاس “میڈرڈ گروپ” کا پانچواں اجلاس تھا جس میں اقوام متحدہ کی 17 جون کو نیویارک میں ہونے والی دو ریاستی حل کانفرنس کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی، جس کی میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے۔

اسپین کے وزیر خارجہ خوسے مینوئل الباریس نے اجلاس سے قبل بین الاقوامی پابندیوں کی تجویز دیتے ہوئے کہا: “دنیا کو اب فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو روکا جا سکے۔”

یورپی یونین نے بھی اسرائیل کے ساتھ اپنے تعاون کے معاہدے پر نظر ثانی کا اعلان کر دیا ہے، جس کی وجہ امداد کی مسلسل بندش اور غزہ میں شدید بحران ہے۔

اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے محدود امداد کی اجازت دی تھی، اقوام متحدہ کے مطابق روزانہ 500 سے 600 ٹرکوں کی ضرورت ہے، مگر اب تک صرف 100 ٹرک ہی داخل ہو سکے ہیں۔

جرمنی کے نائب وزیر خارجہ فلورین ہان نے بھی فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صورتحال ناقابل برداشت ہو چکی ہے اور اب ہماری ترجیح جنگ کا خاتمہ اور سفارتی راستے کھولنا ہے۔

اس اجلاس میں مصر، قطر، ترکیہ، آئرلینڈ، سعودی عرب، اردن اور ناروے بھی شامل تھے جن میں سے کئی ممالک پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔ اسپین کے وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا: “ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی کانفرنس سے پہلے دنیا فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔”

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *