Connect with us

سیاست

خیبرپختونخوا میں یکے بعد دیگرے دہشتگرد حملے، 5 پولیس اہلکار شہید

Published

on

جمعرات کے روز خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے سلسلہ وار حملوں میں کم از کم پانچ پولیس اہلکار، جن میں ایڈیشنل ایس ایچ او قیسراحسین بھی شامل تھے، شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

پارہ چنار میں وزہ پولیس اسٹیشن کے ایڈیشنل ایس ایچ او قیسراحسین اس وقت شہید ہوئے جب مسلح افراد نے کرم کے فرقہ وارانہ تشدد کے مقدمے میں مطلوب ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران فائرنگ کی۔

بنوں میں “فتنہ الخوارج” نامی گروہ کے شدت پسندوں نے مزنگہ پولیس چوکی پر حملہ کیا، تاہم پولیس کی بروقت جوابی کارروائی سے حملہ آور فرار ہوگئے۔

دیر کے پناہ کوٹ علاقے میں صبح 2 بجے کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے پیٹرولنگ سے واپس آتی کوئیک ریسپانس فورس کی موبائل پر گھات لگا کر فائرنگ کی، جس سے تین اہلکار موقع پر شہید اور چھ زخمی ہوئے۔ ڈی پی او سید بلال کے مطابق حملہ آور خفیہ مقام سے فائرنگ کر رہے تھے۔ زخمیوں اور شہداء کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

پشاور کے مضافاتی علاقوں میں دہشتگردوں نے متنی ادیزئی اور ناصر باغ سخی پل چیک پوسٹس کے ساتھ حسن خیل تھانے کو بھی نشانہ بنایا۔ متنی اور ناصر باغ پر حملے ناکام بنادیے گئے، تاہم حسن خیل میں ایک اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

خیبر ضلع میں لینڈی کوتل ڈی ایس پی سب آفس کی دیوار کے قریب نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے جزوی نقصان ہوا جبکہ گونجی کلی میں ایک گھر کے قریب بم دھماکہ سے مہمان خانہ متاثر ہوا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *