Connect with us

سیاست

خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کے تحفظ پر سوالیہ نشان، 158 ہلاکتیں

Published

on

صوبائی خواجہ سرا رہنما فرزانہ ریاض اور آرزو نے مردان میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں پر جاری ظلم و تشدد اور حکومتی بے حسی کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں خواجہ سراؤں کا جینا محال ہو چکا ہے، روزانہ کہیں نہ کہیں کسی خواجہ سرا پر گولی چلائی جاتی ہے یا بے دردی سے قتل کیا جاتا ہے۔

ہر ضلع میں بھتہ خور گروہ خواجہ سراؤں سے لاکھوں روپے زبردستی وصول کرتے ہیں، مگر پولیس اور حکومت مکمل خاموش ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ چند روز قبل مردان میں ایک خواجہ سرا کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا گیا، لیکن پولیس ایف آئی آر درج کرنے سے بھی گریزاں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ 2015 سے اب تک 158 خواجہ سرا قتل ہو چکے ہیں، مگر حکومت اور آئی جی پی خواجہ سراؤں کے تحفظ سے متعلق قوانین کو سخت کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *