سیاست
پاکستان سے غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کا عمل تیز، تعداد 9 لاکھ 93 ہزار سے تجاوز کر گئی

پاکستان کی جانب سے غیر قانونی افغان باشندوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی واپسی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ 23 اپریل کو مزید 9,647 افراد کو واپس بھیجا گیا، جس کے بعد مجموعی طور پر 9 لاکھ 93 ہزار 89 افغان باشندے پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔
یہ کارروائی اس وقت مزید تیز ہوئی جب حکومت کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے بعد رضاکارانہ انخلاء کا وقت ختم ہو گیا۔ اب ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے جو غیر قانونی طور پر ملک میں موجود ہیں، بشمول وہ افراد جن کے افغان سٹیزن کارڈ کی قانونی حیثیت ختم ہو چکی ہے۔
حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمل انتہائی باوقار انداز میں انجام دیا جا رہا ہے، اور کسی بھی شخص کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جا رہی۔ واپسی کے تمام مراحل میں انسانی ہمدردی اور عزت نفس کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
اگرچہ اس پالیسی پر عالمی سطح پر بحث جاری ہے، لیکن پاکستانی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام قومی سلامتی اور امیگریشن نظام کو منظم کرنے کے لیے ضروری ہے۔ افغان حکام کے ساتھ مسلسل رابطے اور تعاون بھی جاری ہے تاکہ واپسی کا عمل مؤثر طریقے سے مکمل ہو سکے۔