سیاست
اقوام متحدہ کی مداخلت، پاکستان بھارت کشیدگی میں اضافہ — جنگ کا خطرہ؟

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں، جب کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں میں ممکنہ فوجی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
یہ رابطہ پاہلگام، کشمیر میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آیا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق، گوتریس نے دونوں رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے پاہلگام حملے کی مذمت کی، اور قانونی طریقے سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یو این کی ثالثی کی پیشکش بھی کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے گفتگو میں دہشت گردی کی مذمت، بھارتی الزامات کو مسترد اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے یو این کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ادھر، بھارت نے حملے کی شدید مذمت اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا، تاہم پاکستان کے حملے کے خدشات پر سرکاری ردعمل ابھی سامنے نہیں آیا۔
ماہرین کے مطابق موجودہ صورتحال 2019 کے پلوامہ-بالاکوٹ واقعے جیسی سنگین نوعیت اختیار کر سکتی ہے۔