فن و ثقافت
یورپ کے 7 ممالک جہاں غیر ملکی طلبا آسانی سے پرمننٹ ریزیڈنسی حاصل کر سکتے ہیں
یورپ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا صرف ایک ڈگری حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں رہا، بلکہ اب یہ کئی غیر ملکی طلبہ کے لیے مستقل سکونت کے خواب کی تعبیر بن چکا ہے۔ اگر آپ بھی یورپ جا کر تعلیم کے بعد وہیں بسنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو درج ذیل سات ممالک آپ کے لیے سنہری مواقع فراہم کرتے ہیں
فرانس
فرانس میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد عارضی رہائشی پرمٹ دیا جاتا ہے، جو چوبیس ماہ کے لیے ہوتا ہے۔ اس دوران طلبا نوکری تلاش کر سکتے ہیں یا کاروبار شروع کر کے مستقل رہائش کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔
جرمنی
جرمنی میں مفت تعلیم اور معاشی استحکام کے باعث طلبا کو اٹھارہ ماہ کا نوکری تلاش کرنے کا ویزا دیا جاتا ہے۔ ملازمت کے بعد مخصوص رہائشی کارڈ کے ذریعے مستقل رہائش کا عمل تیزی سے مکمل ہوتا ہے۔
برطانیہ
اس ویزے کے تحت غیر ملکی طلبا کو دو سال تک کفیل کے بغیر کام کی اجازت دی جاتی ہے، جب کہ پی ایچ ڈی والوں کے لیے یہ مدت تین سال ہے۔ بعد ازاں مہارت یافتہ کارکنوں کے ویزے کے تحت مستقل رہائش حاصل کی جا سکتی ہے۔
ناروے
ناروے میں گریجویشن کے بعد کام کرنے کے اجازت نامے کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی فرد تین سال مسلسل وہاں مقیم رہے، زبان کا امتحان پاس کرے اور خود کفیل ہو تو مستقل رہائش ممکن ہے۔
آئرلینڈ
یہ پروگرام غیر ملکی گریجویٹس کو ایک سے دو سال تک بغیر کام کے اجازت نامے کے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ بعد ازاں مہارت یافتہ یا عمومی روزگار کے اجازت نامے کے ذریعے پانچ سال میں مستقل رہائش حاصل کی جا سکتی ہے۔
فن لینڈ
فن لینڈ میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد دو سالہ نوکری تلاش کرنے کا اجازت نامہ دیا جاتا ہے۔ ملازمت ملنے کے بعد، چار سال کی قانونی رہائش پر مستقل رہائش کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔
ڈنمارک
ڈنمارک میں مستقل رہائش کے لیے دو راستے ہیں: ایک عمومی راستہ جس میں آٹھ سال کی رہائش درکار ہوتی ہے، اور دوسرا فوری راستہ، جس میں زبان، مکمل وقت کی نوکری، سماجی انضمام اور مناسب آمدنی کی بنیاد پر چار سال میں مستقل رہائش حاصل کی جا سکتی ہے۔
ان ممالک کی پالیسیاں نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ایک محفوظ مستقبل کی امید بھی فراہم کرتی ہیں۔ اگر آپ کا خواب یورپ میں تعلیم کے ساتھ زندگی بسانے کا ہے، تو یہ ممالک آپ کے لیے بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں۔