فن و ثقافت
ماہا حسن کا بچپن میں ہراسانی کا انکشاف
پاکستانی ٹی وی اداکارہ ماہا حسن نے حالیہ ایک انٹرویو میں بچپن میں پیش آنے والی ہراسانی کی افسوسناک روداد بیان کی ہے۔ ان کے انکشاف نے سوشل میڈیا پر ہمدردی کی لہر اور بچوں کے تحفظ سے متعلق نئے مباحث کو جنم دیا ہے۔
ماہا حسن، جنہوں نے عشقیا، سفر تمام ہوا اور یونہی جیسے ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، نے کہا کہ ان کے ساتھ کم عمری میں نہ صرف نامناسب گفتگو کی گئی بلکہ انہیں غلط انداز میں چھوا گیا۔
“مجھے اُس وقت پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ سب غلط ہے۔ کاش اُس وقت ایف آئی آر درج کروا سکتی۔”
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس واقعے نے ان کے ایمان، اقدار اور خودی کو ہلا کر رکھ دیا۔ “میں نے مذہب، دنیا اور اپنی ذات سب پر سوال اٹھائے،” انہوں نے کہا۔
ماہا نے مزید بتایا کہ وقت کے ساتھ تھراپی اور عبادت نے ان کے زخموں کو بھرنے میں مدد دی۔ ’’اب میرا ایمان پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، اور نماز میرے لیے سکون کا ذریعہ ہے۔‘‘
ماہا کے انکشاف کے بعد شوبز، سوشل میڈیا اور انسانی حقوق کے حلقوں سے ان کی ہمت کی تعریف کی جا رہی ہے۔
سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ پاکستان میں بچوں کے تحفظ، آگاہی، اور قانونی اصلاحات کی کتنی اشد ضرورت ہے۔