تجارت
پاکستان کی معیشت میں استحکام، ترقی اور خواتین کی لیبر فورس میں چیلنجز
ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پاکستان کے لیے اپنی تازہ ترین اقتصادی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں معیشت کی 2.5% ترقی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں پاکستان کی معیشت میں مسلسل بہتری کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جو آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کی مدد سے حاصل ہوئی ہے۔
رپورٹ میں افراط زر میں کمی کی خوشخبری بھی دی گئی ہے، جس کی وجہ عالمی سطح پر تیل اور کھانے کی قیمتوں میں استحکام ہے۔ اے ڈی بی کے مطابق، افراط زر کی شرح رواں مالی سال کے آخر تک 6% تک پہنچنے کی توقع ہے، اور 2025-26 میں یہ مزید کم ہو کر 5.8% تک پہنچ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، ترسیلات زر میں اضافے کی خبر بھی سامنے آئی ہے۔ غیر ملکی مزدوروں سے موصول ہونے والی ترسیلات زر نے پاکستان کی بیرونی اقتصادی حالت کو مستحکم کیا ہے اور ملک کی غیر ملکی زرمبادلہ کی ذخائر میں اضافہ کیا ہے۔
پاکستان نے اپنے ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں اہم اصلاحات کی ہیں، جنہیں اے ڈی بی نے پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ یہ اصلاحات پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔
تاہم، رپورٹ میں ایک اور چیلنج کی نشاندہی کی گئی ہے، اور وہ ہے خواتین کی لیبر فورس میں شرکت کی کمی۔ اے ڈی بی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خواتین کی ورک فورس میں شمولیت کو بڑھانا پاکستان کی مجموعی پیداواریت اور معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ “خواتین کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت میں سرمایہ کاری کرنے سے ان کی مہارتیں مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ہو سکتی ہیں، اور اس سے ورک فورس کی مکمل صلاحیتوں کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے,” رپورٹ میں کہا گیا ہے۔
پاکستان کی معیشت میں بحالی کی کوششوں کے دوران، خواتین کی لیبر فورس میں شرکت کے مسائل کا حل پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہوگا۔