سیاست
ٹرمپ نے ایلون مسک کے بیٹے کی حرکتوں پر اوول آفس کی تاریخی ریزولیوٹ ڈیسک ہٹوا کر نئی میز لگوا دی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے چار سالہ بیٹے کی حرکتوں کی وجہ سے اوول آفس کی 145 سال پرانی تاریخی ”ریزولیوٹ ڈیسک“ ہٹوا کر نئی میز لگا دی۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ سب اس وقت ہوا جب ایلون مسک اپنے بیٹے کو وائٹ ہاؤس لے کر آئے، جہاں ننھے ”ایکس“ نے معصومانہ حرکات اور ناک میں انگلیاں ڈالنے جیسے کام کر کے میڈیا کی توجہ حاصل کرلی۔
صدر ٹرمپ، جو جراثیم سے خوفزدہ ہیں اور ہاتھ ملانے سے بھی اجتناب کرتے ہیں، شاید یہ سب برداشت نہ کرسکے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ تاریخی “ریزولیوٹ ڈیسک” کو عارضی طور پر اوول آفس سے باہر کر دیا گیا اور اس کی جگہ ایک نئی سی اینڈ او ڈیسک رکھی گئی۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ایک تصویر شیئر کی اور وضاحت دی کہ یہ تبدیلی عارضی ہے کیونکہ ”ریزولیوٹ ڈیسک“ کی ہلکی مرمت ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ایک صدر کو انتخابات کے بعد سات میں سے کسی ایک میز کو چننے کا حق ملتا ہے، اور یہ تبدیلی اس حوالے سے کی گئی ہے۔”
یہ واقعہ نہ صرف امریکی سیاست میں دلچسپی کا باعث بنا بلکہ عالمی سطح پر بھی ٹرمپ کی صفائی پسند شخصیت اور ایلون مسک کے بیٹے کی معصوم حرکتوں کے حوالے سے میڈیا میں بحث کا آغاز ہوا۔