سیاست
سیاسی ہنگامے کے دوران ٹرمپ کا ‘وِکٹری 45-47’ پرفیوم لانچ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی برانڈنگ کی فہرست میں ایک اور شاندار اضافہ کرتے ہوئے نیا لگژری خوشبو متعارف کرائی ہے جس کا نام “فتح پینتالیس-سینتالیس” رکھا گیا ہے۔ یہ نام ان کی پینتالیسویں صدارت اور ممکنہ طور پر دوبارہ سینتالیسویں صدر بننے کی خواہش کی نمائندگی کرتا ہے۔
یہ خوشبو ٹروتھ سوشل پر متعارف کرائی گئی اور اس کی قیمت دو سو انچاس ڈالر رکھی گئی ہے۔ اس خوشبو کی شیشیاں سونے اور گلابی سونے کے مجسمہ نما ڈیزائن میں پیش کی گئی ہیں، جنہیں محدود ایڈیشن یادگاری اشیاء قرار دیا گیا ہے۔ تاہم، ایک وضاحت کے مطابق یہ مصنوعات براہ راست ٹرمپ کی جانب سے تیار یا فروخت نہیں کی جا رہیں بلکہ یہ ایک لائسنسنگ معاہدے کے تحت ہیں۔
خوشبو کی اس لانچنگ نے تنقید کا طوفان کھڑا کر دیا ہے، خاص طور پر اس وقت جب امریکی کانگریس میں صحت عامہ کے اہم مسائل پر بحث جاری ہے۔ مخالف سیاستدانوں نے اس اقدام کو “غیر سنجیدہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر عوامی فلاح کے بجائے خوشبو بیچنے میں مصروف ہیں۔
دوسری طرف، ٹرمپ کے حامیوں نے اسے حب الوطنی اور کامیاب کاروباری حکمت عملی کی علامت قرار دیا ہے۔ “لڑو لڑو لڑو” اور “فتح سینتالیس” جیسے ورژن میں موجود خوشبو کے اجزاء جرات، طاقت اور وقار کو ظاہر کرتے ہیں۔
یہ لانچ چاہے معاشی کامیابی ہو یا سیاسی چال، لیکن اتنا طے ہے کہ ٹرمپ خبروں میں رہنے کا فن خوب جانتے ہیں۔