سیاست

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تعصب بڑھتا جا رہا ہے, ششی تھرور کی تین کہانیوں پر مبنی چشم کشا تحریر

Published

on

معروف بھارتی سیاستدان اور مصنف ششی تھرور نے بھارت میں مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تین حقیقی مگر چونکا دینے والے واقعات کو اپنے تازہ مضمون میں بیان کیا ہے۔

پہلا واقعہ ایک لبنانی کاروباری خاتون “نور” سے متعلق ہے، جو گزشتہ 15 سالوں سے بھارت آتی رہی ہیں۔ پہلے ان کے عربی نام پر خوشی ظاہر کی جاتی تھی، مگر اب صرف یہی پوچھا جاتا ہے کہ “اوہ، آپ مسلمان ہیں؟” اور لہجے میں واضح اجتناب محسوس ہوتا ہے۔

دوسرا واقعہ ایک افغان سرجن کے بچوں سے جڑا ہے جنہیں ان کے بھارتی اسکول میں ہم جماعتوں نے صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر الگ کر دیا، یہاں تک کہ بچوں کو کھیلنے تک سے منع کر دیا گیا۔ یہ واقعہ ایک سابق بھارتی سفیر کے مشورے پر ان کے بھارت آنے کے بعد پیش آیا، جس پر سفیر کو خود افسوس ہوا۔

تیسرا واقعہ اقوام متحدہ کے ایک بھارتی اہلکار سے جڑا ہے، جنہیں ایک عرب ملک میں شدت پسند نے صرف اس لیے دھمکایا کہ وہ بھارت سے ہیں اور بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

تھرور کہتے ہیں کہ یہ تینوں واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت میں مذہب کی بنیاد پر سماجی تقسیم اور مسلمانوں کے خلاف تعصب ایک تشویشناک سطح تک پہنچ چکا ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ فضا ملک کی ساکھ اور معاشرتی ہم آہنگی کو تباہ کر سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version