سیاست

پاکستان کا نظام ناکام، نئی صوبائی تقسیم ضروری ہے: میاں عامر محمود

Published

on

پنجاب گروپ کے چیئرمین میاں عامر محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اور حکمرانوں کے بدلنے کے باوجود عوام کی حالت نہیں بدلی۔ رفاہ یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقدہ اے پی ایس یو پی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک میں اس وقت 2 کروڑ 50 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، 70 فیصد بچے ساتویں جماعت میں دوسری جماعت کی کتاب بھی نہیں پڑھ سکتے، جبکہ 44 فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کا نظام اتنا ناکام ہے کہ کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجود ایک سنگین مریض سرکاری اسپتال میں صرف مرنے جاتا ہے۔ اسی طرح قتل کے مقدمات کے فیصلے میں 16 سے 18 سال لگ جاتے ہیں جس سے دونوں خاندان تباہ ہو جاتے ہیں۔

میاں عامر محمود نے کہا کہ پنجاب اکیلا ہی 12 کروڑ سے زائد آبادی کے ساتھ دنیا کے بڑے ملکوں کے برابر ہو چکا ہے اور صرف چار صوبوں کے ساتھ گورننس ناممکن ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہر ڈویژن کو صوبہ بنایا جائے اور ہر صوبے کا اپنا وزیراعلیٰ ہو جو عوام کو بنیادی سہولتیں اور روزگار مہیا کرے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر گورننس نچلی سطح تک نہیں لائی گئی تو پاکستان ناکامی کی راہ پر چلتا رہے گا جبکہ دنیا آگے بڑھتی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version