سیاست

پاکستان مزید مارشل لا کی متحمل نہیں ہو سکتا, بلاول بھٹو زرداری

Published

on

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے بینظیر بھٹو میموریل لیکچر میں ایک جذباتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مزید مارشل لا کی متحمل نہیں ہو سکتا، اور ملک کا مستقبل جمہوریت پر منحصر ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنی والدہ، شہید بینظیر بھٹو کی جمہوری اقدار کی پیروی کرنے اور سیاست میں خواتین کے حقوق کے لیے ان کے عزم کو اپنی سیاسی زندگی کا رہنما اصول قرار دیا۔ انہوں نے اپنی والدہ کی مشہور قول “جمہوریت بہترین انتقام ہے” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی والدہ نے پاکستان کی عوام کے حقوق کی جنگ لڑی، خاص طور پر خواتین کے سیاسی حقوق کے لیے۔

بلاول نے اس بات پر زور دیا کہ بینظیر بھٹو نے سیاست میں خواتین کے لیے راہیں ہموار کیں، اور آج پنجاب میں ایک خاتون وزیر اعلیٰ موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر بھٹو کی زندگی پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے وقف تھی، حالانکہ انہیں کئی مرتبہ قتل کی کوششوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

پی پی پی کے چیئرمین نے پاکستان کے آئین کی بالادستی، آزاد عدلیہ، اور آزاد میڈیا کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین کو “ظالمانہ” قرار دیا اور پی پی پی کی طرف سے ان قوانین کی مخالفت جاری رکھنے کا عہد کیا۔

بلاول نے بلوچستان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “خطرناک” قرار دیا اور کہا کہ اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثے صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہیں اور کسی بھی بیرونی دباؤ کے سامنے ان کو کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔

پی پی پی کی حکومت کے سندھ میں صحت کے شعبے میں کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے، بیلاول نے کہا کہ یہ اقدامات دوسرے صوبوں کے لیے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا یہ خطاب جمہوریت کی اہمیت اور پاکستان کے مستقبل کے لیے درکار اصلاحات کے بارے میں ایک واضح پیغام تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version