سیاست
پاکستان سے ڈرون مقابلے کے لیے بھارت کا 234 ملین ڈالر کا مقامی ڈرون منصوبہ
بھارت نے 234 ملین ڈالر (20 ارب بھارتی روپے) مالیت کا تین سالہ ترغیبی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد مقامی سطح پر ڈرونز اور ان کے پرزہ جات کی تیاری کو فروغ دینا اور غیر ملکی خاص طور پر چینی اجزاء پر انحصار کو کم کرنا ہے۔
یہ فیصلہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران چار دن تک جاری رہنے والے ڈرونز کے استعمال کے بعد سامنے آیا، جہاں دونوں جوہری طاقتوں نے پہلی بار بڑی تعداد میں استعمال کیں۔
ریاستی ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ ڈرونز، پرزہ جات، سافٹ ویئر، اور کاؤنٹر ڈرون سسٹمز کی تیاری پر مشتمل ہوگا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ 2028 تک ڈرونز کے کم از کم 40 فیصد کلیدی اجزاء بھارت میں تیار ہوں۔
بھارت اب تک فوجی ڈرونز زیادہ تر اسرائیل سے درآمد کرتا رہا ہے، مگر اب ملک میں 600 سے زائد ڈرون کمپنیاں سرگرم ہو چکی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ان کمپنیوں کو کے ذریعے سستے قرضے دیے جائیں گے تاکہ وہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کر سکیں۔
ماہرین کے مطابق یہ صرف صنعتی ترقی کا منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کی چین اور ترکی سے بڑھتی ہوئی دفاعی معاونت کے جواب میں بھارت کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔