سیاست

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا مالی آزادی، آئینی جدوجہد اور انسانی حقوق پر زور

Published

on

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبہ اب بیرونی قرضوں پر انحصار نہیں کرے گا اور اپنی مالی آزادی کے لیے ترقیاتی حکمتِ عملی، مالی نظم و ضبط اور آئینی جدوجہد کو ترجیح دے گا۔ بدھ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ قرضوں پر انحصار کرنے والے ممالک کبھی بھی مکمل طور پر آزاد نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئندہ بجٹ میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کو ترجیح دی ہے اور اس بجٹ کو پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق بنایا جائے گا۔ “ہم ان علاقوں کو بھی سامنے لائیں گے جو دہائیوں سے پیچھے رہ گئے ہیں، اور بڑے منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) میں شامل کیے جائیں گے,” گنڈاپور نے کہا۔

گنڈاپور نے اعلان کیا کہ ہر یونین کونسل کے نمائندے کو 500 ملین روپے دیے جائیں گے، اور عوامی مسائل کے حل کے لیے دو سال کے دوران 2.2 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

صوبے کی مالی نظم و ضبط کو اجاگر کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ گزشتہ 13 ماہ میں ایک روپیہ بھی قرضہ نہیں لیا گیا اور خیبر پختونخوا حکومت نے 50 ارب روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔

خیبر پختونخوا کا آئینی حصہ کا مطالبہ

گنڈاپور نے ایک مرتبہ پھر خیبر پختونخوا کے آئینی حصے کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا اور کہا کہ صوبے کے حقوق قربانیوں کے مطابق نہیں دیے گئے۔ “ہمیں 256 ارب روپے آئینی طور پر ملنے چاہئیں۔ اگر مرکز ہمیں ہمارے حقوق نہیں دے گا تو ہم انہیں لے کر رہیں گے,” گنڈاپور نے خبردار کیا۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت

گنڈاپور نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہنوں، علیمہ خان اور دیگر افراد کی گرفتاری اور مبینہ بدسلوکی کی مذمت کی۔ “پی ٹی آئی کے بانی کی بہنوں کے ساتھ بدسلوکی ناقابلِ قبول ہے۔ حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حدیں پار کر رہی ہے، مگر ہم ہمت نہیں ہاریں گے,” گنڈاپور نے کہا۔

انفراسٹرکچر سے آگے کی وژن

گنڈاپور نے کہا کہ ان کی ترقیاتی حکمت عملی محض عمارات تک محدود نہیں ہے۔ “ہسپتال صرف عمارت نہیں ہوتا؛ یہ خدمت ہوتی ہے۔ اسکول صرف عمارت نہیں ہوتا؛ یہ ایک مستقبل ہوتا ہے۔ ہماری ترقیاتی منصوبہ بندی کا مقصد معنوں میں تبدیلی ہے، ظاہری تبدیلی نہیں,” انہوں نے کہا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان میں آئین کی بالادستی اور انسانی حقوق کو مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔ “اگر نیت درست ہو تو کامیابی قریب ہے,” گنڈاپور نے اختتام کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version