سیاست
جسٹس طارق جہانگیری نے ڈگری منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اپنی ایل ایل بی ڈگری کو کالعدم قرار دینے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ یکطرفہ طور پر دیا گیا اور انہیں اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا جو انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے نہ صرف ان کی فریق بننے کی استدعا مسترد کردی بلکہ پٹیشن کی قابلِ سماعت ہونے پر بھی توجہ نہیں دی۔ جسٹس جہانگیری نے مؤقف اپنایا کہ ان کے خلاف کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے اور یہ سب اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے دیگر ججوں کے ساتھ ریاستی اداروں کی مداخلت کے خلاف خط پر دستخط کیے تھے۔
اس سے قبل کراچی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ نے 1991 میں حاصل کردہ ان کی ایل ایل بی ڈگری منسوخ کردی تھی، جسے سندھ ہائیکورٹ نے برقرار رکھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس حکم کو کالعدم قرار دیا تھا جس کے تحت انہیں عدالتی کام سے روک دیا گیا تھا۔ اب سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ ڈگری منسوخی کا یہ حکم برقرار رہے گا یا نہیں۔